Results 1 to 2 of 2

Thread: مغلوں کا سامان آرائش ..... تØ+ریر : مجیب اللہ مجیب

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel مغلوں کا سامان آرائش ..... تØ+ریر : مجیب اللہ مجیب

    مغلوں کا سامان آرائش ..... تØ+ریر : مجیب اللہ مجیب

    کسی مخصوص تمدن کا تصور کرتے ہی ذہن میں اس Ú©Û’ سارے اجزا اکٹھا ہونے لگتے ہیں، خصوصاً وہ تمدن اور کلچر جو مغلوں کا مرہون منت ہے اور جس کا خاکہ ذہن میں تیار ہوتے ہی مختلف طرØ+ Ú©Û’ خیالات آپس میں ٹکرانے لگتے ہیں۔ اس مخصوص کلچر، تہذیب Ùˆ تمدن Ú©Û’ اہلکاروں Ù†Û’ اپنے وطن Ú©Ùˆ الودع کہا اور دوسرے ملکوں پر جہانبانی Ú©ÛŒ غرض سے قابض ہوئے، وہاں رہ کر انہوں Ù†Û’ اس ملک Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ اپنی چیزیں دیں اور ان سے Ú©Ú†Ú¾ نئی چیزیں لیں۔ یہ معاملہ خصوصاً مغل تہذیب Ú©Û’ ساتھ زیادہ ہے۔ اس تہذیب Ú©Û’ ہر پہلو Ù†Û’ دوسری تہذیب سے ہمیشہ لین دین برقرار رکھا۔ فن تعمیرات ہو کہ فن موسیقی اور ادب ہو کہ فن مصوری۔ بہر طور انہوں Ù†Û’ فنون لطیفہ Ú©Û’ ہر پہلو Ú©Ùˆ متاثر کیا اور اس سے متاثر ہوئے۔
    یہ سرسری جائزہ تو خارجی زندگی سے تعلق رکھتا ہے۔ اب ہم داخلی زندگی Ú©ÛŒ طرف آتے ہیں۔ داخلی زندگی میں طرزرہائش اور طرز لباس آتا ہے۔ ظہیر الدین بابر Ù†Û’ سلطنت مغلیہ Ú©ÛŒ بنیاد ڈالی اور جلد ہی صدائے اجل Ú©Ùˆ لبیک کہا۔ اس Ú©Û’ بعد ہمایوں تخت پر بیٹھا اور اس Ú©ÛŒ ساری زندگی مشکلات میں کٹی۔ ان بادشاہوں Ú©Ùˆ اتنا موقع نہ مل سکا کہ یہ برصغیر Ú©ÛŒ تہذیب Ú©Ùˆ زیادہ قریب سے دیکھ سکتے لہٰذا یہ اس تہذیبی لین دین سے Ù…Ø+روم رہے مگر اکبر کا زمانہ کئی Ø+یثیتوں سے بڑا اہم ہے، مغلوں کا مخصوص لباس جامہ تھا اور راجپوتوں کا مخصوص لباس تکوچیہ، لیکن اکبر Ú©Û’ اختراعی ذہن Ù†Û’ دونوں لباسوں Ú©Ùˆ بہت قریب کر دیا اور اس سے ایک نیا لباس پیدا ہو گیا۔
    مغلوں کے زمانے میں کچھ مخصوص لباس تھے جو بہت عام تھے مثلاً شاہ عجیدہ، شست خط، دو تاہی اور عذر وغیرہ۔ اس میں سے عذر کی بناوٹ بالکل قبا جیسی تھی۔ فرق صرف اتنا تھا کہ عذر کی بناوٹ قبا سے کچھ لمبائی اور چوڑائی میں مختلف تھی۔ جاڑوں کے ایام میں ایک دبیز قسم کا لباس استعمال ہوتا تھا جسے قلمی کہتے تھے۔ اس لباس سے اوور کوٹ کا پورا پورا کام لیا جاتا تھا۔ چونکہ مغلوں کی زندگی میں نفاست کا کافی دخل تھا لہٰذا اس لباس میں بھی زری کا کام ہوتا تھا۔
    اس سلسلے میں تیسرا لباس بھی قابل ذکر ہے اور اس کا نام ہے البقچہ۔ یہ ایک لبادے Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ کا لباس تھا جو خاص طور پر جامہ اور پیشواز Ú©Û’ اوپر پہنا جاتا تھا اور اس کا اوپری Ø+صہ نہایت خوبصورت ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ سے تیار کیا جاتا تھا۔ اس لباس Ú©Û’ سامنے Ú©ÛŒ طرف مختلف جانوروں Ú©ÛŒ رنگ برنگی تصاویر ہوا کرتی تھیں جس Ú©Ùˆ مشاق قسم کا درزی بنایا کرتے تھے۔
    بارش کے دنوں میں چلمان نام کا کپڑا جسم کے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، جسے موم جانہ، صوف یا سقرلات سے تیار کیا جاتا تھا۔ سردی کے دنوں میں کاندھے پر چادر ڈال کر چلنے کا رواج تھا اور کشمیری شالیں خاص طور سے اسی مقصد کے لیے استعمال کی جاتی تھیں۔
    ان شہنشاہوں Ú©Û’ زمانے میں لباس بجنسہ اسی طرØ+ رہا، جس طرØ+ کہ یہ اپنے ساتھ لائے تھے۔ ایشیائے Ú©ÙˆÚ†Ú© میں وہ لباس جو روزمرہ Ú©ÛŒ زندگی میں استعمال ہوتے تھے، ان میں جامہ، فرجی، پیشواز، شلوار اور البقچہ قابل ذکر ہیں۔ تاریخ Ú©Û’ اوراق اس سلسلے میں ہماری مدد نہیں کرتے کہ آیا ان Ú©Û’ علاوہ بھی کوئی استعمال ہوتا تھا یا نہیں۔ اکبر Ú©Û’ دور Ø+کومت میں مشترک قدروں Ú©ÛŒ اہمیت Ú©Ùˆ جلا بخشی گئی اور یہی نہیں بلکہ سامان آرائش Ùˆ زیبائش میں بھی اس بات کا خیال رکھا گیا۔ مانسٹریٹ جو ایک پرتگیزی سیاØ+ تھا اس Ù†Û’ بھی اکبر Ú©Û’ زمانے Ú©Û’ مختلف لباسوں کا اپنے سفرنامے میں تذکرہ کیا ہے۔
    جہانگیر Ú©Û’ زمانے میں بھی اکبر Ú©Û’ زمانے Ú©Û’ سارے لباس استعمال کیے جاتے تھے، اور Ú©Ú†Ú¾ مخصوص لباس جہانگیر Ù†Û’ خود اپنے لیے وقف کر رکھے تھے، اور یہ Ø+Ú©Ù… شاہی تھا کہ اسے سوائے شہنشاہ Ú©Û’ اور کوئی شخص استعمال نہیں کر سکتا جب تک بادشاہ خود اسے کسی خاص موقعے پر اس مخصوص لباس سے نہ نوازے۔
    جہانگیر Ú©Û’ بعد برصغیر Ú©Û’ تخت پر ایک باوقار شہنشاہ آتا ہے جس Ú©ÛŒ زندگی ہمہ نفاست اور ہمہ دلفریبی ہے۔ جس Ú©ÛŒ عظمت کا نمونہ فلک بوس قلعوں Ú©ÛŒ پختہ اور بلند دیواریں اور جس کا غم تاج Ù…Ø+Ù„ جیسا روØ+ پرور اور جاں افروز ہے۔ اسی لیے ایک نفاست پسند شہنشاہ سے جس طرØ+ Ú©ÛŒ امید Ú©ÛŒ جاتی تھی، اسی طرØ+ ہوا لیکن یک بیک جب وہ اپنی زندگی میں ایک عظیم المیہ سے دوچار ہوا، اس وقت سے اس Ú©ÛŒ Ø+یات Ú©ÛŒ رفتار مدھم ہو گئی۔ ذیقعدہ Ú©Û’ مہینے میں ممتاز Ù…Ø+Ù„ Ù†Û’ صدائے اجل Ú©Ùˆ لبیک کہا اور شاہجہاں Ú©Û’ لیے یہ مہینہ ماتم کدہ بن گیا۔ اس مہینے میں وہ سوائے سفید Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©Û’ اور کوئی کپڑا استعمال نہیں کرتا تھا اور بدھ کا دن تو ہمیشہ Ú©Û’ لیے اسے سوگوار بنا گیا، کیونکہ بدھ Ú©Û’ دل ممتاز Ù…Ø+Ù„ کا انتقال ہوا تھا۔ لہٰذا بدھ Ú©Û’ دن تو وہ خاص طور سے سفید لباس ہی استعمال کیا کرتا تھا۔
    اورنگ زیب Ú©Û’ زمانے میں خاص تغیر ہوا۔ 14 جنوری 1669Ø¡ Ú©Û’ فرمان Ú©Û’ مطابق زربفت کا لباس قانوناً بند کر دیا گیا لیکن اس کا استعمال ختم نہیں ہوا۔ بادشاہ خود سادہ Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©Ùˆ ترجیØ+ دیا کرتا تھا اور منوچی Ú©Û’ بیان Ú©Û’ مطابق اورنگ زیب Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©ÛŒ قیمت 10 روپے سے زیادہ نہیں ہوا کرتی تھی۔
    اکبر سے پہلے سر Ú©Ùˆ ڈھانکنے Ú©Û’ لیے دو طرØ+ Ú©ÛŒ چیزیں استعمال Ú©ÛŒ جاتی تھیں، چونکہ سر Ú©Û’ بال منڈوانے کا عام روج تھا۔ اس لیے ٹوپی یا سر Ú©Û’ ڈھانکنے Ú©ÛŒ چیز استعمال میں لائی جاتی تھی۔ مثلاً ہمایوں Ú©Û’ زمانے میں تاجِ عزت اور خاصہ تاج کا عام رواج تھا۔ تاج عزت Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ بالکل انگریزی Ú©Û’ ''وی‘‘ جیسی تھی اور خاصہ تاج بادشاہ Ú©ÛŒ عطا Ú©ÛŒ ہوئی ٹوپی کا نام تھا جو اپنا مخصوص رنگ رکھتی تھی لیکن پٹرے دی ویلا Ú©Û’ بیان Ú©Û’ مطابق اکبر بال رکھنا پسند کرتا تھا۔ اس لیے اس Ù†Û’ ٹوپی Ú©ÛŒ اس Ø´Ú©Ù„ Ú©Ùˆ ترجیØ+ دی جو اس Ú©Û’ بالوں Ú©Ùˆ خوبصورتی سے چھپا Ù„Û’Û” لہٰذا وہ کلاہ بہت بہتر ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ سے تیار کراتا تھا جس میں سونے اور چاندی کا کام ہوتا تھا اور کلاہ میں طرے Ú©ÛŒ موجودگی کا خاص خیال رکھا جاتا تھا۔ جہانگیر اپنے سرپوش میں ہیرے اور جواہرات کا استعمال ضرور کرتا تھا۔ اس Ú©Û’ سر پوش Ú©Û’ دونوں طرف قیمتی ہیرے لٹکتے رہتے تھے اور بیچ میں طرہ ہوتا تھا۔
    شاہجہاں Ú©Û’ زمانے میں بھی Ú©Ù… Ùˆ بیش سرپوش Ú©ÛŒ بناوٹ یہی رہی لیکن اورنگ زیب Ú©Û’ زمانے میں لباسوں Ú©ÛŒ طرØ+ سرپوش میں بھی ہیرے اور جواہرات کا استعمال منع کر دیا گیا۔
    بابر اور ہمایوں Ú©Û’ بارے میں تو وثوق سے Ú©Ú†Ú¾ نہیں کہا جا سکتا کہ ان Ú©Û’ استعمال میں ہیرے اور زیورات ہوتے تھے یا نہیں، لیکن جہاں تک اکبر کا تعلق ہے، اسے ہیروں سے اور مختلف قسم Ú©Û’ زیورات سے خاص دلچسپی تھی۔ لیکن اس سلسلہ میں جہانگیر کا ذوق اکبر سے کہیں زیادہ بلند تھا۔ مانسریٹ جس Ù†Û’ اس Ú©Û’ عہد Ø+کومت Ú©Û’ Ø+الات قلمبند کیے ہیں، لکھتا ہے کہ اس Ú©Û’ Ú¯Ù„Û’ میں جواہرات Ú©ÛŒ مالائیں Ù¾Ú‘ÛŒ رہتی تھیں۔ اس Ú©Û’ ہاتھوں Ú©ÛŒ دونوں کہنیاں قیمتی موتیوں سے بھری رہتی تھیں۔ ہاکنس اور ٹیری Ú©Û’ بیان Ú©Û’ مطابق اس Ú©ÛŒ ہر انگلی میں انگوٹھیاں ہوتی تھیں، جن میں بیش بہا نگینے ہوا کرتے تھے۔ چونکہ اکبر شیخ سلیم چشتیؒ Ú©Û’ معتقدوں میں سے تھا اس لیے اس Ù†Û’ بچپن ہی میں جہانگیر Ú©Û’ کانوں میں اس رعایت Ú©Û’ تخت Ú†Ú¾Ù„Û’ ڈال دیے تھے۔ لہٰذا وہ کانوں Ú©Û’ Ú†Ú¾Ù„Û’ دائمی Ø+یثیت میں تبدیل ہو گئے اور اس Ú©Û’ کانوں میں ہمیشہ Ú†Ú¾Ù„Û’ Ù¾Ú‘Û’ رہنے Ù„Ú¯Û’Û” ٹیری کا کہنا ہے کہ جہانگیر Ú©ÛŒ طرØ+ دنیا میں کوئی شہنشاہ نہیں ہوا، جو اتنے بیش قیمت موتیوں اور جواہرات سے اپنے آپ Ú©Ùˆ مزین کر سکے۔
    اورنگزیب Ù†Û’ جہاں ساری غیرضروری چیزوں Ú©Ùˆ خیرباد کہا، وہاں ہیروں اور جواہرات Ú©Û’ استعمال سے بھی اØ+تراز کیا۔ لیکن ان سب چیزوں Ú©Û’ ساتھ روایات کا دخل ہوتا ہے۔ لہٰذا وہ ان سے بالکل نہ بچ سکا اور شاہی دستار میں ایک بیش قیمت پتھر Ú©Ùˆ جگہ دینی پڑی۔ بہت سی چیزوں Ú©ÛŒ Ø+یثیت ذاتی ہو اکرتی تھی۔ سو وہ Ú©Ú†Ú¾ اورنگزیب Ú©Û’ ساتھ بھی رہیں لیکن اس Ú©Û’ Ù„Ú‘Ú©Û’ جواہرات کا استعمال کرتے تھے جس میں وہ قطعاً مخل نہیں ہوا۔
    Ú©Ú†Ú¾ شروع ہی سے مشرق Ú©ÛŒ سرزمین میں نفاست Ú©Ùˆ بڑا دخل رہا ہے اور تمام وہ عمل جو اس سلسلے میں مفید ثابت ہو سکتے تھے، ان Ú©Ùˆ کام میں لایا گیا۔ چنانچہ اس سلسلے میں خوشبو کا استعمال کرنا بھی آتا ہے۔ اکبر Ú©Ùˆ عطر وغیرہ کا بڑا شوق تھا۔ چنانچہ اس Ù†Û’ الگ سے ہی ایک شعبہ Ú©ÛŒ بنیاد ڈالی جس کا ‘‘خوشبو خانہ‘‘ نام رکھا۔ اس میں مختلف قسم Ú©ÛŒ خوشبوئیں تیار Ú©ÛŒ جاتی تھیں۔ اس Ú©Û’ زمانے میں مختلف قسم Ú©Û’ عطروں Ú©Û’ Ø+والے ملتے ہیں جیسے سنتوگ، ارگجہ، گلگونہ، اور زوبہ وغیرہ۔ اکبر Ú©Û’ بعد جہانگیر کا دور Ø+کومت آتا ہے۔ اس شہنشاہ Ú©Ùˆ بھی اپنے باپ Ú©ÛŒ طرØ+ عطروں کا بڑا شوق تھا۔ اس Ú©Û’ علاوہ نورجہاں خوشبوؤں Ú©Û’ بارے میں کافی معلومات رکھتی تھی۔ اس Ù†Û’ کئی قسم Ú©Û’ عطر بھی ایجاد کیے اور یہاں تک کہ ایک عطر کا نام عطر جہانگیری بھی Ù¾Ú‘ گیا۔ شاہجہاں Ú©Ùˆ بھی عطر سے خاص لگاؤ رہا اور اس Ù†Û’ اس Ú©Û’ استعمال Ú©ÛŒ Ø+وصلہ افزائی کی۔
    2gvsho3 - مغلوں کا سامان آرائش ..... تØ+ریر : مجیب اللہ مجیب

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: مغلوں کا سامان آرائش ..... تØ+ریر : مجیب اللہ مجیب

    2gvsho3 - مغلوں کا سامان آرائش ..... تØ+ریر : مجیب اللہ مجیب

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •